• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

بجلی کی نجکاری کے خلاف احتجاج

Online Editor by Online Editor
2022-08-10
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

ملک کے کئی حصوں کی طرح جموں کشمیر میں بھی سوموار کو بجلی کی نجکاری کے خلاف سخت احتجاج کیا گیا ۔ الیکٹرک انجینئرز یونین کی طرف سے منظم کئے گئے اس احتجاج کے موقعے پر سرکار کی طرف سے لئے گئے فیصلے کو عوام دشمن فیصلہ قرار دیا گیا ۔ بجلی کی نجکاری کے حوالے سے سرکار نے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کرنے کا اعلان کیا ۔ اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کے پیش نظر بل کو نظر ثانی کے لئے سیلکٹ کمیٹی کے حوالے کیا گیا ۔ کمیٹی کی طرف سے حتمی فیصلہ لئے جانے تک فی الحال بجلی کی نجکاری کا فیصلہ تو ٹل گیا ۔ تاہم کئی حلقوں کا ماننا ہے کہ سرکار دیریا سویر اس بل کو پاس کرائے گی جس سے بجلی سپلائی کے پرائیویٹ کمپنیوں کے ہاتھوں میں جانے کا اندیشہ ہے ۔ بجلی موجودہ زمانے میں انسان کی بنیادی ضرورت بن گئی ۔ اس ضرورت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پرائیویٹ کمپنیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر استحصال کا اندیشہ ہے ۔ ان ہی اندیشوں کی وجہ سے بیشتر حلقے بجلی کی پرائیواٹائزیش کو عوام کش اقدام قرار دیتے ہیں ۔
سرکار نے پہلے ہی کئی کمپنیوں کو فروخت کرکے نجی ہاتھوں میں دیا ہے ۔ ریل سروس کے حوالے سے اسی طرح کے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے ہوائی سروس کو قریب قریب نجی ہاتھوں میں دیا جاچکا ہے ۔ اس سے ملک کی ہوائی سروس پر کئی طرح کے منفی اثرات پڑے ہیں ۔ بلکہ کئی لوگ الزام لگارہے ہیں کہ نجی کمپنیوں کے عمل دخل کی وجہ سے ہوائی سروس بہت ہی ناقص صورت اختیار کرچکی ہے ۔ ایک زمانے میں ہندوستان کی ائر سروس اعلیٰ معیار کی سمجھی جاتی تھی ۔ لیکن آہستہ آہستہ زوال کا شکار ہوئی اور اب لوگ اس سروس کا فائدہ اٹھانے سے ہچکچاتے ہیں ۔ زمینی ٹرانسپورٹ کے پرائیویٹ ہاتھوں میں چلے جانے سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اب سفر ان کے لئے دن بہ دن دشوار بنتا جارہاہے ۔ ان تجربات کے بعد عام صافین کا خیال ہے کہ بجلی کی نجکاری سے اس کی سپلائی میں بہتری آنے کے بجائے کئی طرح کے نقائص پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ۔ جموں کشمیر میں بجلی کا معاملہ ایک نازک معاملہ سمجھا جاتا ہے ۔ پچھلے ستھر سالوں سالوں لوگوں کو مفت بجلی کی عادت ڈالی گئی ہے ۔ کوئی خاص فیس وصول کئے بغیر لوگوں کو بغیر حد وحساب بجلی استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ۔ جب بھی بجلی نظام کو پٹری پر لانے کی کوشش کی گئی تو سیاست دانوں نے اس کی راہ میں روڑے اٹکائے ۔ لوگوں نے بھی بڑے پیمانے پر احتجاج کرکے ایسے کسی فیصلے وک ماننے سے انکار کیا ۔ یہاں تک کہ بجلی کی سبسڈی پر سرکار کو بجٹ کا بڑا حصہ خرچ کرنا پڑا ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جموں کشمیر میں پن بجلی تیار کرنے کے قدرتی وسائل وافر مقدار میں موجود ہیں ۔ اس کے لئے پانی کے بے حد وحساب ذخائر مہیا ہیں ۔ سرکار ان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ملک کے کئی حصوں کو کم قیمت پر بجلی فراہم کرتی ہے ۔ اسی دوران عوام پر دبائو ڈالا جارہاہے کہ مفت بجلی کے بجائے انہیں خرید کر بجلی استعمال کرنی چاہئے ۔ عجیب بات یہ ہے کہ بجلی کی قیمت سرکار اپنی مرضی سے طے کرتی ہے ۔ پچھلی کئی سالوں سے فلیٹ ریٹ مقرر کرکے صارفین کو بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ آبادی کا بڑا حصہ ایسا ہے جو بجلی کی مہیا مقدار سے زیادہ قیمت دے کر اس کا استعمال کرتے ہیں ۔ اس کے باوجود ایسا تاثر دیا جاتا ہے کہ لوگ خیرات کی صورت میں بجلی کا استعمال کرتے ہیں ۔ زمینی حقیقت اس کے الکل برعکس ہے ۔ اس دوران بجلی کی نجکاری کی کوششیں ہورہی ہیں ۔ بلکہ بجلی کو نجی ہاتھوں میں دینے کا منصوبہ قریب قریب حتمی صورت اختیار کرچکا ہے ۔ سرکار نے پوری طرح سے من بنایا ہے کہ بجلی کوپرائیویٹ ہاتھوں میں دے کر ملکی سرمایہ کو بچایا جاسکتا ہے ۔ اس فیصلے میں کیا عوامل کارفرما ہیں ، یہ الگ بات ہے ۔ تاہم اندازہ ہے کہ کسی نہ کسی مرحلے پر بجلی کی نجکاری ہوہی جائے گی ۔ لوگوں کو اس فیصلے کو تسلیم کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے ۔ ادھر سولر بجلی کا استعمال تیزی سے فروغ پارہاہے ۔ اس پر کافی پیسہ خرچ کرنا پڑتا ہے جو کہ غریب عوام کی دسترس سے باہر ہے ۔ حکومت نے جس طرح اجوالا منصوبے کے تحت رسوئی گیس مفت فراہم کرکے لوگوں کو راحت فراہم کرنے کی کوشش کی ۔ اسی طرح سولر بجلی کے حوالے سے کوئی اسکیم سامنے لانے کی ضرورت ہے ۔ تاکہ عام اور غریب شہری کو اس سے بجلی فراہم کی جاسکے ۔ متبادل فراہم کئے بغیر بجلی کو نجی ہاتھوں میں دینا صحیح فیصلہ نہیں ۔ اس کے عام لوگوں پر اثرات کا جائزہ لینا ضروری ہے ۔ اس دوران لوگوں کو راحت پہنچانے کے لئے سولر پینل فراہم کرنا ضروری ہے ۔ جب ہی بجلی پر بنا اوور لوڈ کم کیا جاسکتا ہے ۔ بجلی کو خرید کر استعمال کرنا عام لوگوں کی دسترس سے باہر ہے ۔ اس حوالے سے راحت رسانی کی کوئی اسکیم تیار کرنا ضروری ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

علمگری بازار میں نیشنل کانفرنس کے زیر اہتمام ریفرشمنٹ کیمپ

Next Post

کربلا ۔۔ احیائے انسانیت

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
واقعہ کربلا

کربلا ۔۔ احیائے انسانیت

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan