شہروں اور دیہاتوں کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے صفائی مہم کی نئی شروعات کرنے پر زور دیا جارہاہے ۔ جموں کشمیر انتظامیہ نے اس حوالے سے ایک زور دار مہم چلانے کا اعلان کیا ہے ۔ چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا نے انتظامی اہلکاروں کے نام ہدایات جاری کرتے ہوئے انہیں شہروں کے ساتھ ساتھ دیہات میں صفائی مہم شروع کرنے کے لئے کہا ہے ۔ نئی مہم کے تحت لوگوں کو اپنے آس پاس کوڑا کرکٹ پھینکنے سے احتراض کرنے کے لئے جانکاری دینے پر زور دیا گیا ہے ۔ بلاک اور اسی طرح کے دوسرے دفاتر سے جڑے آفیسروں سے کہا گیا ہے کہ پنچایت سطح پر کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے انتظامات کئے جائیں اور لوگوں کو اس بات سے خبردار کیا جائے کہ گندگی ڈالنے پر سزا دی جاسکتی ہے ۔ ان آفیسروں سے کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں بیداری کے کیمپ منعقد کئے جائیں تاکہ لوگوں تک یہ بات پہنچ جائے کہ عوامی جگہوں پر کوڑا کرکٹ ڈالنے کی صورت میں ان پر جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے ۔ عوامی حلقوں نے اس بات پر سرکار کی سراہنا کی کہ شہر اور دیہات کو گندگی سے پاک رکھنے کے انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ خاص طور سے کوڑا کرکٹ جمع کرنے کے انتظامات کو عام لوگوں نے ایک حوصلہ افزا قدم قرار دیا ۔
وزیراعظم کی طرف سے چلائی گئی سوچھہ بھارت مہم کے تحت کئی سالوں سے صفائی کی اہمیت پر زور دیا جارہاہے ۔ پچھلے سالوں کے دوران اس مہم کے تحت اسکولی بچوں اور پنچایتوں میں کام کررہے سرکاری اہلکاروں نے جگہ جگہ بیداری کے کیمپ منعقد کئے ۔ بلکہ سڑکوں ، پارکوں اور دوسرے عوامی مقامات سے گندگی کے ڈھیر ہٹانے کا عملی کام بھی کیا گیا ۔ تاہم پچھلے کچھ عرصے سے مہم ٹھنڈی پڑتی نظر آرہی ہے ۔ اس دوران چیف سیکریٹری نے صفائی مہم کو دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کا نعم البدل نہیں ہوسکتا ۔ اس کی اہمیت کے پیش نظر مہم کو ادھورا نہیں چھوڑا جاسکتا ۔ بلکہ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صفائی صرف شہروں کے لئے نہیں بلکہ دیہی علاقوں کے لئے بھی اس کی بڑی اہمیت ہے ۔ واضح ہے کہ سرکار کا مقصد شہرو دیہات سمیت پورے خطے کو صفائی مہم کے دائرے میں لانا ہے ۔ گوکہ یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ سیاحتی علاقے کے اندر صفائی بحال رکھنا کار دارد والا معاملہ ہے ۔ لوگ ابھی از خود اپنے ماحول کو صاف رکھنے کے لئے تیار نہیں ۔ لوگوں میں تاحال اس حوالے سے شعوری بیداری پیدا نہیں ہوئی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ صحت افزا مقامات پر سیاحوں کا رش بڑھنے کے ساتھ ساتھ وہاں گندگی کے ڈھیروں میں بھی اضافہ ہوتا ہے ۔ خاص طور سے پالی تھین کے استعمال نے ماحولیاتی صفائی کو مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی بنادیا ہے ۔ یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ سیاحتی سرگرمیوں کے دوران گندگی پھیلنے کے زیادہ امکانات رہتے ہیں ۔ اس بات پر سخت تشویش پائی جاتی ہے کہ آلودگی سے ہمارا سارا ماحول تباہ ہورہاہے ۔ اس وجہ سے جو نئی بیماریاں پھوٹ رہی ہیں ان پر قابو پانا ممکن نہیں ہورہاہے ۔ نئے طبی مسائل جنم لے رہے ہیں ۔ اس تناظر میں صفائی کی اہمیت زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔ بدقسمتی یہ ہے کہ بار بار مہم چلانے کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوتے ۔ اس حوالے سے یہ بھی الزام لگایا جاتا ہے کہ سرکاری اہلکار صفائی کے اہتمام کے بجائے ا سمد میں ملنے والی رقم پر زیادہ توجہ دیتے ہیں ۔ انہیں صفائی مہم کے نتائج حاصل کرنے سے زیادہ اپنے لئے رقم بٹورنے کی فکر لگی رہتی ہے ۔ اس کا واضح ثبوت اس بات سے ملتا ہے کہ سوچھ بھارت مہم کے آس پاس کے زمانے میں ولیج لیول ورکر سے لے کر بلاک ڈیولپمنٹ آٖفیسر تک درجنوں اہلکار ان فنڈس کے گھپلوں میں ملوث پائے گئے ۔ اس حوالے سے جو لوٹ کھسوٹ کیا گیا اس نے پوری مہم پر پانی پھیر دیا ۔ اگرچہ بیشتر جگہوں پر صفائی برقرار رکھنے کے اقدامات بھی کئے گئے ۔ اس کے باوجود بہت سے ایسے علاقے ہیں جہاں اس مہم کی آڑ میں سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ پنجوں ، سر پنجوں اور میونسپلٹی کارکنوں نے اپنے لئے بہت کچھ جمع کیا ۔ لوٹ کھسوٹ کے اس طرز عمل پر روک لگائے بغیر صفائی کی مہم کے نتائج حاصل ہونا ممکن نہیں ہے ۔ آج بھی کئی شاہراہوں سے گزرنا مشکل ہورہاہے ۔ وہاں پڑے گندگی کے ڈھیروں سے جو بد بو پھیلتی وہ لوگوں کے ایک بڑی مصیبت بن گئی ۔ یہ بات نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ گندگی کو کہیں ٹھکانے لگانے میں بھی مشکلات آرہی ہیں ۔ بستیوں سے جمع کرکے جن جگہوں پر یہ کوڑا کرکٹ ڈالا جاتا ہے وہاں آس پاس رہائش پذیر لوگ اس پر اعتراض کررہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ کوڑا کرکٹ کے حجم میں روز بروز اضافہ ہورہاہے اور عفونت کی نئی اقسام سامنے آرہی ہیں ۔ آج کل بچوں اور بیماروں کے لئے استعمال ہونے والے ڈائپر گندگی اور عفونت کی ایک نئی مصیبت پیدا کررہے ہیں ۔ اب لوگوں کے لئے اس مصیبت کو برداشت کرنا ناممکن ہورہاہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ کسی مرکزی مقام پر گندگی کو ٹھکانے لگانے کے بجائے ہر پنچایت میں اس کا انتظام کیا جائے ۔ جب ہی لوگ کم گندگی ڈالنے کے عادی بن جائیں گے اور سرکار کے لئے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا بھی ممکن ہوگا ۔