بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک اور عوام کو ترقی سے ہم کنار کرنے کے لئے پارٹی کو پوری اکثریت سے کامیاب کیا جائے۔ منشور میں مستحکم حکومت قائم کرنے کے لئے عوام کا ووٹ طلب کیا گیا ہے ۔ اتوار کو جاری کئے گئے منشور میں غریب عوام کے علاوہ نوجوانوں اور خواتین کے لئے کئی طرح کی اسکیموں کا وعدہ کیا گیا ہے ۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ ملک کو مضبوط بنانے اور عوام کو مالی استحکام فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بی جے پی کو لوک سبھا میں ممبران کی اکثریت کی حمایت حاصل ہو ۔ اس طرح سے آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی کوشش رہے گی کہ نئی بننے والی لوک سبھا میں اسے دو تہائی سے زیادہ ممبران کی حمایت حاصل رہے ۔ وزیراعظم نے بی جے پی کا منشور جاری کرتے ہوئے اسے سنکلپ پتر کا نام دیا ۔ منشور میں کئی طرح کے وعدے کئے گئے ۔ اس موقعے پر کہا گیا کہ یہ مودی کی گارنٹی ہے جس کو ہر صورت میں عملی شکل دی جائے گی ۔ منشور جاری کرتے وقت وزیراعظم کے علاوہ تقریب میں پارٹی صدر جے پی نڈا، وزیرداخلہ امیت شاہ اور وزیردفاع راج ناتھ سنگھ بھی موجود تھے ۔ اس موقعے پر واضح کیا گیا کہ بی جے پی سرکار کی پوری توجہ سرمایہ کاری پر لگی رہتی ہے تاکہ ملک معیشت کو استحکام فراہم کیا جائے ۔ یہاں راشن کے حوالے سے لوگوں سے بڑا وعدہ کیا گیا اور یقین دلایا گیا کہ مفت راشن کی اسکیم کو طول دے کر اگلے پانچ سالوں تک جاری رکھا جائے گا ۔ مفت راشن اسکیم پہلے جاری ہے اور لوگ اس وقت بھی سرکاری راشن گھاٹوں سے مفت چاول اور آٹا حاصل کررہے ہیں ۔ اس اسکیم سے غرب عوام کو کافی سہارا مل گیا ہے اور پسماندہ طبقوں کے عوام اس پر مودی اور ان کی سرکار کو کافی سراہتے ہیں ۔ پارٹی منشور میں ون نیشن ون الیکشن کا خاص طور سے ذکر کیا گیا ہے ۔ اس میں عوام سے وعدہ کیا گیا ہے کہ نئی حکومت بنانے کی صورت میں اگلے پانچ سالوں کے دوران کارکردگی میں اضافہ کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ کئی محاذوں پر مزید ترقی کو یقینی بنایا جائے گا ۔
بی جے پی سے پہلے بڑی پارٹیوں کا انتخابی منشور ایک رسمی عمل سمجھا جاتا تھا ۔ ایسی پارٹیاں حکومت میں آتے ہی منشور کو کوڑے دان میں ڈالتی تھیں ۔ پھر ن منشور یاد رہتا تھا نہ اس میں کئے گئے وعدوں سے کسی قسم کا سروکار رکھا جاتا تھا ۔ بی جے پی نے اپنی حکومت کے دوران انتخابی منشور حکومت کی پالیسی بنایا اور اس میں کئے گئے تمام وعدوں کو عملی شکل دی گئی ۔ ملک کے دفاع کے حوالے سے جو وعدے کئے گئے تھے ان کو من و عن عملایا گیا ۔ اسی طرح معاشی ترقی کے حوالے سے جو وعدے کئے گئے وہ تمام وعدے پورے گئے ۔ یہ دیکھ کر لوگ حیران ہوگئے کہ دس سالوں کی حکمرانی میں بے جی پی نے ایک ایک کرکے تمام وعدے پورے گئے ۔ خاص طور سے ملکی عوام کی اکثریت کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے ان کے مطالبات اور ان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کیا گیا ۔ رام مندر کی تعمیر میں پوری دلچسپی سے کام لیا گیا اور لوک سبھا کے لئے نئے انتخابات کا اعلان ہونے سے پہلے وزیراعظم مودی نے مندر کا باضابطہ افتتاح کیا ۔ افتتاح کے حوالے سے تقریب پورے مذہبی جوش وعقیدت سے منعقد کی گئی ۔ مندر کی تعمیر میں جن لوگوں نے حکومت کا ساتھ دیا تھا انہیں مدعو کرکے تقریب میں شامل کیا گیا اور ایسے عناصر کو اس تقریب سے دور رکھا گیا جو ماضی میں اس حوالے سے کوئی خاص رول ادا نہیں کرچکے تھے ۔ اسی طرح دفعہ 370 کی منسوخی کا قدم اٹھایا گیا ۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ دفعہ 370 ہٹانے کے بعد انتخابات میں وہ آسانی سے 370 نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی ۔ منشور میں کئی طرح کے نئے وعدے بھی کئے گئے ہیں ۔ نئے وعدوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ پچھلے دس سالوں کی حکمرانی کے دوران ایسے تمام وعدے پورے گئے جو انتخابات کے دوران عوام سے کئے گئے تھے ۔ یکسان سیول کوڈ اور دوسرے وعدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا کہ مودی جو بھی وعدے کرتا ہے وہ پورے کئے جاتے ہیں ۔ اس حکمت عملی کو مودی کی گارنٹی کا نام دیا گیا ہے ۔ اب منشور میں جو وعدے کئے گئے ہیں ان کے حوالے سے بھی یقین دہانی کرائی جارہی ہے کہ یہ مودی کی گارنٹی ہے اور ایسی گارنٹی پر ضرور عمل کیا جائے ۔ عوام ایسے وعدوں کو کاغذی وعدے نہیں سمجھتے ہیں ۔ بلکہ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ ایسے سارے وعدوں پر ضرور عمل ہوگا ۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ الیکشن 2024 میں انہیں بڑے پیمانے پر عوام کا ووٹ حاصل ہوگا اور وہ نئی حکومت بنانے میں کامیاب ہونگے ۔ ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کے نتائج سامنے آتے ہی منشور میں کئے گئے وعدوں پر عمل کرنا شروع کیا جائے گا ۔ پارٹی منشور پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے وہ تمام حلقوں کو اپنے ساتھ لے چلیں گے ۔ انہوں نے یہ بات کئی بار دہرائی کہ عوام کے ساتھ اب تک کئے گئے وعدے مودی گارنٹی کے تحت پورے کئے گئے ۔ نئی حکومت میں بھی ایسا ہی کیا جائے گا اور کسی بھی وعدے کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا ۔ خواتین اور کسانوں کو بااختیار کرنے کی بات کو منشور میں خاص اہمیت دی گئی ۔ بی جے پی کے انتخابی منشور نے ایک بار پھر عوام کو توجہ حاصل کی ہے ۔