جموں کشمیر میں سرینگر لوک سبھا سیٹ کے لئے ووٹ 13 مئی کو ڈالے جارہے ہیں ۔ وادی میں جن تین نشستوں پر انتخابات ہورہے ہیں ان میں ووٹ ڈالنے کا یہ پہلا مرحلہ ہے ۔ اس سے پہلے الیکشن کمیشن کی طرف سے جو شیڈول جاری کیا گیا تھا اس کے مطابق اننت ناگ راجوری نشست کے لئے پہلے ووٹ ڈالے جانے تھے ۔ لیکن موسم کے اچانک خراب ہونے اور کئی بالائی علاقوں میں برف آنے سے مبینہ طور الیکشن مہم کے لئے ماحول ساز گار نہ رہا ۔ کہا جاتا ہے کہ الیکشن میں حصہ لینے والے بعض امیدواروں نے ووٹ ڈالنے کی تاریخ میں توسیع کرنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے اس نشست کے لئے انتخابات موخر کئے ۔ اس وجہ سے سب سے پہلے سرینگر میں پیر کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں ۔ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس نشست پر سخت ترین مقابلہ ہونے والا ہے ۔ این سی ، پی ڈی پی اور اپنی پارٹی نے اپنے تین مضبوط امیدوار میدان میں اتارے ہیں ۔ تینوں امیدواروں نے ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے دور نزدیک تمام علاقوں میں الیکشن مہم چلائی ۔ اس دوران کئی متاثر کن مناظر دیکھنے کو ملے ۔ سرکار کی طرف سے الیکشن کے لئے سازگار ماحول فراہم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ پہلی مرتبہ کئی پولنگ اسٹیشنوں کو دیدہ زیب بنانے کے لئے ان کو باہر سے رنگین بنادیا گیا ہے ۔ خواتین کے لئے گلابی رنگ کے آٹھ پولنگ اسٹیشن مقرر کئے گئے ہیں ۔ ان پولنگ مراکز پر تمام تر انتظامات خواتین کے سپرد ہونگے یہاں تک کہ پولنگ اور سیکورٹی کا سارا عملہ خواتین پر مشتمل ہوگا ۔ یہ اسطرح کی پہلی کوشش ہے جب خواتین کو کلی طور پولنگ مراکز کا انتظام سونپا گیا ہے ۔ اس حلقے کے ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ انتخابات کو بلا خلل اور کوف سے بالاتر بنانے کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔ جامع سیکورٹی کا منصوبہ بنایا گیا ہے اور کسی کو بھی شکایت کا کوئی موقع نہیں دی اجائے گا ۔ اگرچہ کئی سیاسی حلقوں کی طرف سے الزام لگایا گیا کہ انہیں الیکشن مہم چلانے سے روکا گیا اور عوام سے دور رکھ کر الیکشن مہم میں روڑے اٹکائے گئے ۔ تاہم سرکار نے ان الزامات کو غلط قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی پوری طرح سے پاسداری کی گئی اور الیکشن کو صاف و شفاف بنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ۔ سرکار نے غیر جانبدارانہ طور تمام امیدواروں اور سیاسی جماعتوں سے تعاون کیا ۔ اس حوالے سے کہا گیا کہ ووٹروں کو سازگار ماحول فراہم کیا جارہاہے اور جمہوری ماحول فراہم کرنے کے لئے ساری مشنری کو کام پر لگایا گیا ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ اضافی سیکورٹی عملے کو تعینات کیا جارہاہے تاکہ لوگ آزادانہ طور محفوظ ماحول کے اندر اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں ۔ سلامتی کو برقرار رکھنے کے لئے تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔
سرینگر کا پارلیمانی حلقہ سیاسی لحاظ سے انتہائی حساس حلقہ ہے ۔ ماضی میں بھی یہ حلقہ اپنی نوعیت کا بہت ہی اہم اور حساس حلقہ رہاہے ۔ رواں انتخابات کے لئے یہاں ساڑے 17 لاکھ کے آس پاس ووٹر رجسٹر کئے گئے ہیں جن میں نئے ووٹڑ بڑی تعداد میں دیکھے جاسکتے ہیں ۔ نئی حد بندی کے تحت اس حلقے کے ساتھ پلوامہ اور شوپیان کے کئی حصے جوڑ دئے گئے ہیں ۔ یہاں کے ووٹر پہلی بار سرینگر حلقے کے لئے اپنا ووٹ استعمال کررہے ہیں ۔ اس وجہ سے سرینگر انتخابی دنگل کافی دلچسپ بن گئی ہے ۔ ماضی میں اس حلقے پر این سی کا قبضہ رہاہے اور بیشتر دفعہ این سی امیدوار اس حلقے سے چنے گئے ہیں ۔ تاہم بیچ بیچ میں اپوزیشن کے بعض امیدوار میدان مارنے میں کامیاب رہے ہیں ۔ ایک مرحلے پر بخشی غلام محمد اس حلقے سے کامیاب ہوئے تھے ۔ لیکن اگلے انتخابات میں الیکشن ہارگئے اور اپنی سیاسی ساکھ سے محروم ہوگئے ۔ اسی طرح ڈاکٹر فاروق اور عمر عبداللہ اس نشست سے کامیاب ہوکر مرکزی سرکاروں میں اہم رول ادا کرتے رہے ۔ آج یہاں سہ رخی مقابلے کی امید کی جارہی ہے ۔ یہ بات بڑی اہم ہے کہ رواں الیکشن کے لئے یہاں سارے امیدوار جواں سال ہیں اور اپنی الیکشن مہم متاثر کن انداز میں چلانے میں کامیاب رہے ہیں ۔ اس وجہ سے الیکشن کافی دلچسپ بتایا جاتا ہے ۔ مجموعی طور 24 امیدوار میدان میں ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ پیر 13 مئی کو ووٹر اپنے طور ووٹ ڈال کر کریں گے ۔ مرکز کے دو بڑے اتحاد سرینگر میں الیکشن سے دور رہے ہیں اور بی جے پی یا کانگریس دونوں پارٹیوں کی طرف سے کوئی بھی امیدوار میدان میں نہیں ہے ۔ کانگریس نے این سی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ بی جے پی اس حوالے سے تاحال خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ۔ آج اس نشست کی ووٹنگ پر تمام حلقوں کی نظریں لگی ہوئی ہیں ۔ سیاسی منظر نامہ یکسر مختلف ہے اور پہلی بار کسی طرح کی مداخلت اور کوف سے پاک ماحول میں ووٹنگ ہورہی ہے ۔ کسی بھی رولنگ پارٹی کا کوئی امیدوار میدان میں نہیں ہے ۔ اس وجہ سے انتطامیہ کے غیرجانبدار ہونے کی باتیں کی جارہی ہیں ۔ اب کون میدان مارنے میں کامیاب ہوگا یا ووٹ شماری کے بعد ہی معلوم ہوگا ۔ ابھی سے اندازے لگانا مشکل بتایا جاتا ہے ۔