• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home اداریہ

عارضی ملازموں کی مستقلی کا راگ

Online Editor by Online Editor
2024-11-14
in اداریہ
A A
FacebookTwitterWhatsappEmail

جموں کشمیر سرکار کے ایک اہم رکن اور قانون ساز اسمبلی کے ممبر تنویر صادق کا کہنا ہے کہ ایڈہاک اور کنٹریکچول ملازموں کی مستقلی پر کام جاری ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ بہت جلد حل ہوگا ۔ صادق نے یقین دلایا کہ حکومت اپنے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں پر کاربند ہے اور تمام وعدوں کو پورا کیا جائے گا ۔ ان کا کہنا ہے کہ ابتدائی مرحلے پر بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔ تاہم دوسرے وعدے نظر انداز نہیں کئے جائیں گے ۔ بلکہ تمام مسائل کو مرحلہ وار طریقے پر حل کیا جائے گا ۔ صادق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایڈہاک اور یومیہ اجرت پر کام کررہے ملازموں کا مسئلہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے ۔ ایسے مسائل حل کرنے میں کچھ وقت لگے گا ۔ اس مسئلے کی پیچیدگی کا اظہار کرنے کے باوجود انہوں نے کہا کہ عمر سرکار ایسے تمام مسائل حل کرنے کے حوالے سے سنجیدہ ہے ۔ اس دوران کئی ملازم تنظیموں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ موجودہ سرکار ملازموں خاص کر ڈیلی ویج اور ایڈہاک ملازموں کو مستقل کرنے کے معاملے پر غور کررہی ہے ۔اس سے پہلے سرکار نے ملازمتوں میں بھرتی کے لئے مقرر عمر کی حد کو بڑھاکر 35 سال کردیا تاکہ طویل عرصے کے دوران سرکاری ملازمتوں میں بھرتی نہ کرنے کی وجہ سے نوجوانوں کو جو مشکل اٹھانا پڑی اس سے انہیں نجات مل سکے ۔ سرکار نے اعلان کیا ہے کہ ایک لاکھ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتیں فراہم کی جائیں گی ۔ اس ایشو پر مبینہ طور پہلے ہی کام شروع کیا گیا ہے ۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ملازم بھرتی ایجنسیوں سے اپنے کام میں سرعت لانی کی ہدایت دی گئی ہے ۔ کئی سو پوسٹ پہلے ہی مشتہر کئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ بہت جلد دوسرے اداروں میں بھرتی کا عمل شروع ہوگا ۔ اس طرح سے نوجوانوں کو ملازمتیں اور روزگار فراہم کرنے کا کام انجام دیا جائے گا ۔ ادھر ایڈہاک اور دوسرے ایسے طبقوں کے ملازموں کی مستقلی کا ایشو بھی سامنے آیا ہے ۔ سرکار کی طرف سے وعدہ کیا گیا ہے کہ بہت جلد یہ دیرینہ مسئلہ حل کیا جائے گا ۔
ایڈہاک اور کنٹریکچول ملازموں کی مستقلی کا مسئلہ پچھلے تیس چالیس سالوں سے ایک بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ اس دوران جتنی بھی سرکاریں بنیں ایسے ملازموں کو مستقل کرنے کا نعرہ دیا گیا ۔ سرکاری بنتی اور رخصت ہوتی رہیں ۔ ایڈہاک ملازموں کا مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے ۔ اب موجودہ سرکار نے بھی اس مسئلے کو حل کرنے کا وعدہ دہرایا ہے ۔ کئی لوگوں کو یاد ہوگا کہ 2019 میں ریاستی سرکار کو ختم کرنے اور گورنر رول نافذ کرنے سے پہلے این سی نے ایڈہاک ملازموں کو مستقل کرنے کا مسئلہ زور و شور سے اٹھایا تھا ۔ اس حوالے سے پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط سرکار پر سخت دبائو ڈالا گیا تھا کہ ایڈہاک ملازموں کی مستقلی کا وعدہ پورا کیا جائے ۔ ابھی اس حوالے سے سرکار اور این سی کے درمیان بیان بازی جاری تھی کہ حکومت کا تختہ دھڑن کیا گیا ۔ اس دوران جموں و کشمیر میں کانٹ چھانٹ کے بہت سے کام کئے گئے ۔ بہت کچھ بنا اور ختم کیا گیا ۔ تاہم بے روزگاری اور ایڈاک سسٹم کو ختم کرنے کے حوالے سے کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا ۔ اس بات پر بڑی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بے روزگار میں بے انتہا اضافہ ہورہاہے ۔ مسئلہ یہاں تک پہنچا کہ پورے ملک میں سب سے زیادہ بے روزگار جموں کشمیر میں پائے گئے ۔ زمینی سطح پر بھی یہ بات سامنے آئی کہ بے کاری اور بے روزگاری کی وجہ سے نوجوان جھول رہے ہیں ۔ ان کے اندر ذہنی تنائو پیدا ہوگیا اور منشیات کے استعمال میں یک بارگی اضافہ ہونے لگا ۔ کئی نوجوانوں نے تنگ آکر اپنی جان دے دی ۔ بے روزگاری اور ایڈہاک ملازموں کا مسئلہ حالیہ انتخابی مہم کے دوران اچھالا گیا ۔ کئی سیاسی پارٹیوں نے اس ایشو کو لے کر لوگوں سے ووٹ مانگے ۔ نوجوانوں سے وعدہ کیا گیا کہ ان کی عارضی نوکریاں مستقل کی جائیں گی ۔ اس حوالے سے کوئی دو رائے نہیں کہ اس مسئلے کو حل کرنا آسان نہیں ۔ پچھلے تیس چالیس سالوں کے دوران جو بھی سرکار بنی زور آور لوگوں نے اپنی مرضی سے ہزاروں کی تعداد میں اپنے رشتہ داروں اور جان پہچان کے لوگوں کو سرکاری محکموں میں بھرتی کیا ۔ اس طرح سے ایسے ملازموں کی تعداد مبینہ طور ایک دو لاکھ کے آس پاس بتائی جاتی ہے ۔ سیاسی لیڈروں نے اپنے لئے ووٹ بینک بڑھانے کے لئے اس طرح کی تقرریاں عمل میں لائیں ۔ یہ کام انجام دینے والے اپنا فائدہ اٹھاکر چلے گئے ۔ تاہم بھرتی کئے گئے نوجوان اب تک اس کا خمیازہ اٹھارہے ہیں ۔ ان کی آخری امید موجودہ سرکار ہے ۔ امید کی جارہی ہے کہ اس مسئلے کو حل کیا جائے گا ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

کشمیر میں اگلے تین دنوں کے دوران ہلکے برف و باراں کا امکان

Next Post

چاچا نہرو کے نڈر اور مولویوں کے نکمے بچے

Online Editor

Online Editor

Related Posts

موسمیاتی چیلنجز اور حکومتی تیاریاں

2024-12-25

خالی ٹریجریاں

2024-12-11

بغیر آب کے آبی ٹرانسپورٹ کا خواب

2024-12-10

ایک ہی سرکار کے دو الگ الگ  اجلاس

2024-12-04

پولیس بھرتی کے لئے امتحان

2024-12-03

370 کے علاوہ مسائل اور بھی ہیں

2024-11-30

کانگریس کا اسٹیٹ ہڈ بحال کرنے پر زور

2024-11-28
دس لاکھ حجاج کیلئے حج 2022 کی تمام تر تیاریاں مکمل

حج کمیٹی نے حج 2025 کی دوسری قسط کی ادائیگی کی آخری تاریخ کا اعلان کر دیا

2024-11-28
Next Post
چاچا نہرو کے نڈر اور مولویوں کے نکمے بچے

چاچا نہرو کے نڈر اور مولویوں کے نکمے بچے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan