پورے ملک کا جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ تامل ناڈو میں عوام کو بہترین اور معیاری خوراک ملتا ہے ۔ فوڈ انڈیکس اسکیل پر اس ریات کو 82 پوئنٹس ملے ہیں اور یہ سارے ملک میں سب سے بہتر انڈیکس ہے ۔ گجرات دوسرے نمبر پر ہے ۔ گجرات نے اپنے نمبر میں بہتری لاکر دوسری پوزیشن حاصل کی ہے ۔ جموں کشمیر کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ یونین ٹیری ٹیز میں اس کا معیاری خوراک کے حوالے سے پہلا نمبر ہے ۔ یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ دہلی کے بجائے جموں کشمیر کے عوام کو بہتر خوراک ملتا ہے ۔ اس سے کافی حوصلہ ملا ہے ۔ ملک کی کئی خوشحال ریاستوں کے بجائے کشمیر کے عوام کو اب بہتر معیار کا خوراک ملنے لگا ہے ۔ تحفظ خوراک سے متعلق مرکزی محکمے نے اس بات پر جموں کشمیر کے متعلقہ ادارے کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ مختلف حصوں کے خوراک کا معیار مقرر کرتے وقت نہ صرف انفرادی طور ملنے والے خوراک کا جائزہ لیا گیا بلکہ مبینہ طور ہوٹلوں ، ریستورانوں اور دوسرے ان تمام مقامات کی جانچ کی گئی جہاں سے عام لوگوں کو خوراک فراہم کیا جاتا ہے ۔ معلوم ہوا کہ سرکار اس بات کے لئے کوششوں میں مصروف ہے کہ عوام کو معیاری اور ضرورت کے مطابق کھانا فراہم کیا جائے ۔ تمام سطح کے جائزوں سے معلوم ہوا کہ ملک کی کئی ریاستوں کی طرح جموں کشمیر میں لوگوں کو بہتر اور مناسب مقدار میں راشن میسر ہے ۔ مرکزی سرکار کا کہنا ہے کہ اس غرض سے کشمیر انتظامیہ کو مطلوبہ فنڈس مہیا کئے جاتے ہیں تاکہ لوگوں کو بہتر اور مناسب خوراک بہم پہنچایا جائے ۔ سرکار اپنے طور اس کے لئے کوشاں ہے کہ عوام کو خوراک کے حوالے سے کسی بھی قسم کے مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ یہ بات بڑی حوصلہ افزا ہے ۔
خوراک کے معاملے میں جموں کشمیر کے عوام بڑے ہی خوش مزاج بتائے جاتے ہیں ۔ یہاں کے عوام خوراک کو صحت کے اصولوں پر جانچنے کے بجائے اسکو کئی اقسام ، خوشبو اور مزے کے اعتبار سے پسند کرتے ہیں ۔ خوراک میں بڑی مقدار میں گرم مسالوں کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کو تیار کرنے اور کھانے کے موقعے پر مقررہ طبی اصولوں کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ پچھلے کئی سالوں کے دوران جنک فوڈ کے استعمال نے خوراک کے معیار اور مقدار کو بھی بدل کے رکھ دیا ۔ اس وجہ سے خیال کیا جاتاتھا کہ ماضی کے مقابلے میں اس سال کشمیر فوڈ انڈیکس اسکیل پر بہت نیچے دکھائی دے گا ۔ لیکن ایسا نہیں ہوا بلکہ یہ اپنا ریکارڈ بحال رکھنے میں آگے ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ طبی اصولوں کے حوالے سے بھی اس کا معیار بہتر نظر آتا ہے ۔ خوراک کا صحت سے براہ راست تعلق ہے ۔ بلکہ کئی لحاظ سے بیماریوں اور اموات کو خوراک کے معیار سے جوڑا جاتا ہے ۔ بہتر خوراک کو بہتر انداز میں استعمال کیا جائے تو بیمار پڑنے کے بہت کم خدشات رہتے ہیں ۔ کشمیر میں بیماریوں میں اضافے کی بنیادی وجہ یہاں کا موسم بتایا جاتا ہے ۔ سرد علاقوں کے لوگوں کو زیادہ بیماروں کا خطرہ اور خدشہ رہتا ہے ۔ سردیوں کے ایام میں بہتر خوراک حاصل کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ کشمیر کے عوام سبزیوں کے بجائے گوشت کھانا پسند کرتے ہیں ۔ بلک گوشت ان کا روز کا معمول ہے اور سبزیاں زیادہ پسند نہیں کی جاتی ہیں ۔ ملک میں گوشت اور مرغوں کا بیشتر حصہ جموں کشمیر میں استعمال ہوتا ہے ۔ شادیوں پر اس کو مختلف قسم کے طریقوں سے پکایا جاتا ہے ۔ وازہ وان کے اس طریقے کو طبی لحاظ سے پسند نہیں کیا جاتا ہے ۔ اس معاملے میں یہاں کے عوام کسی طرح کا سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ۔ پھر یہ وازہ وان جس مقدار میں کھایا جاتا ہے وہ کسی طور صحت کے لئے اچھا نہیں ہے ۔ ا سکے باوجود یہاں کے عوام روزمرہ کی اپنی خوراک کا معیار بہتر رکھنے کے اہل بتائے جاتے ہیں ۔ ایک طرف غربت میں اضافہ ہورہاہے ۔ عوام کا ایک بڑا طبقہ ضرورت کے مطابق غذا حاصل کرنے کے اہل نہیں ۔ تاہم جو بھی غذا ملتی ہے اس کو بہتر معیار کا خیال کیا جاتا ہے ۔ دہلی کے بجائے یہاں کے عوام کو معیاری غذا مہیا ہے ۔ پچھلے سال کے جائزوں سے یہی پتہ چلا ہے کہ لوگ دہلی سے بہتر خوراک ہضم کرتے ہیں ۔ ان کے غذا کا معیار دہلی کے مقابلے میں کئی گنا بہتر ہے ۔ ایک تو ان کا پیٹ بھرتا ہے ۔ ساتھ ہی ان کی صحت بھی بحال رہتی ہے ۔ ایک طویل عرصے تک جموں کشمیر میں غذا کا معیار جانچنے کی سہولیات میسر نہیں تھی ۔ پانی کا کیمائی ٹیسٹ کرنا ممکن نہیں ۔ جو پانی ہم استعمال کرتے ہیں اس میں کون سے پسندیدہ اور ناپسندیدہ اجزا موجود ہیں ۔ اس کا پتہ لگانا ممکن نہ تھا ۔ اب ایسی سہولیات ہر جگہ موجود ہے ۔ اس کے استعمال سے پانی کے بہتر اور کم تر ہونے کا اندزاہ لگایا جاسکتا ہے ۔ اسی طرح خوراک کے معیار کا جائزہ لینا ممکن نہ تھا ۔ اب مرکزی سرکار نے مبینہ طور ایسی لیبارٹری قائم کرنے کو منظوری دی ہے ۔ اس کے بعد خوراک کے معیار کا زیادہ بہتر اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ یہ بات بڑی خوش آئند ہے کہ فی الحال اس حوالے سے معیار بہتر ہے ۔ کسی قسم کی اڑچن یا مشکلات سامنے نہیں ہیں ۔